شاعری بھی عجیب کتنی ہے۔۔۔ ناطقؔ جعفری

4:59 AM

شاعری بھی عجیب کتنی ہے 

زندگی کے قریب کتنی ہے

ہم سے مت پوچھ برہمی کا سبب
سانس تک بھی رقیب کتنی ہے

دررودیوارِ جاں لرزتے ہیں
خامشی بھی خطیب کتنی ہے

لفظ اظہارِ آرزوکو نہیں
کوئی لڑکی غریب کتنی ہے

کوئی یاد آرہا ہےشدت سے
آج کی شب مہیب کتنی ہے

میں تو تجھ کو نہ مل سکا لیکن
تُو بھی تو بدنصیب کتنی ہے

شاعر:ناطقؔ جعفری    انتخاب: اسدمحمود

0 تبصرہ جات:

تبصرہ کیجیے